مریم نواز نے اپنی ہی پارٹی کے کن سینئر رہنماؤں کو مخبر اور غدار قرار دیدیا سینئر صحافی رانا عظیم نے ان کے نام سامنے لا کر قومی سیاست میں نیا تہلکہ مچا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی رانا عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں مریم نواز نے کئی لیگی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں،اور ایک رہنما پر الزام عائد کیا کہ آپ میری مخبری کرتے ہیں۔انہوں نے مذکورہ رہنما کو ڈانٹ بھی پلائی۔ مریم نواز کی ڈانٹ کے بعد دیگر لیگی رہنما خائف دکھائی دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ گلگت بلتستان کے انتخابات کے بعد کا ہے۔مریم نواز کو انتخابات سے پہلے ہی غصہ آیا ہوا تھا لیکن شکست کے بعد یہ غصہ بڑھ گیا۔ مریم نواز نے ایک اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے چند رہنماؤں کا نام لیا جن میں لاہور سے تعلق رکھنے والے رہنما بھی شامل تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ یہ لوگ ہماری باتیں آگے پہنچاتے ہیں۔یہ اس جگہ باتیں پہنچاتے ہیں جہاں نہیں پہنچنی چاہیے۔مریم نواز لاہور کے دو تین رہنماؤں کا کھل کر نام لیتی ہیں،وہ کہتی ہیں یہ افراد مخبری کا کردار ادا کر رہے ہیں،یہ ہماری پارٹی میں غدار ہو سکتے ہیں۔اجلاس کے دوران ان تین لوگوں میں سے ایک بندہ موجود ہوتا ہے جو کہ بہت اہم رکن اسمبلی بھی ہیں۔ مریم نواز انہیں باقاعدہ ڈانٹتی ہیں۔جس پر انہوں نے کہا کہ میں یہ رویہ برداشت نہیں کروں گا، پارٹی نہیں چھوڑوں گا لیکن اس رویے کے خلاف احتجاج کروں گا۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں لاہور سے اہم ترین رہنما نواز شریف کے بیانئے کی مخالفت کرتے نظر آئیں گے۔یہ رہنما لاہور کے جلسے سے قبل کھل کر سامنے آ سکتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہبازشریف کی رہائی کے لئے تحریک چلانے کا اعلان کردیا گیا ہے جس کی قیادت خواجہ سعد رفیق کریں گے واضح ہو کہ گزشتہ دنوں حمزہ شہبازکی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے حمزہ شہبازشریف کو پیغام دیا گیا تھا کہ اُن کی رہائی کے لئے تحریک چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاہم ذرائع بتاتے ہیں حمزہ شہبازنے ایسی کوئی تحریک چلانے سے اتفاق نہیں کیا تھا ،کہا جارہا ہے کہ مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اگلے سال مڈٹرم انتخابات ہو نگے اور مسلم لیگ نون وفاق اور پنجاب میں اپنی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی جس کے بعد حمزہ شہباز کا وزیراعلیٰ پنجاب بننا یقینی ہے۔واضح ہوکہ حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی تھی تاہم انھوں نے عدالت کو دئے گئے بیان میں کہا تھا کہ وہ الزامات قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں اور ٹرائل کے دوران وہ ثابت کریں گے کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات سیاسی انتقام کے تحت بنائے گئے ہیں ۔دوسری جانب مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت نے حمزہ شہباز کی رہائی کے لئے تحریک چلانے کی حتمی منظوری دیدی ہے اور پی ڈی ایم کے جلسہ لاہور کے فوری بعد لاہور سے اس تحریک کا آغاز کیا جائے گا،اس سلسلے میں پارٹی کارکنوں کو تیاری کرنے کی ہدایات دیدی گئی ہیں۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ حمزہ شہباز کی رہائی کی غرض سے تحریک چلانے کی منظوری پارٹی قائد میاں نوازشریف اور نون لیگی صدر میاں شہبازشریف کی ہدایت پر شروع کی جارہی ہے۔
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے بیانیہ کی جیت ہوگئی،طاقتورریاستی ادارے کے سربراہ نے اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات کی پیش کش کردی جس سے حکومت ہل کر رہ گئی ہے۔
کھوج نیوزذرائع کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت ملک کوگرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے لیکچرکے دوران ان سے سوال پوچھا گیا کہ پاکستان میں جنتی بھی سیاسی قوتیں ہیں، وہ سب اپنے مفادات کی اسیرہیں اورمعاشرے میں شدید قسم کی تقسیم پیدا ہوچکی ہے تواس کا کیا حل ہے؟ جنرل فیض حمید نے جواب میں مختصرفقرہ کہا کہ ان کے خیال میں اس وقت ملک میں گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
90 کی دہائی میں بینظیربھٹونے نئے عمرانی معاہدے کی بات کی تھی،بعد میں ٹرتھ اینڈی کنسلیشن کمیشن کی بات چلتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنے توانہوں نے بھی کہا تھا کہ ریاست کے مختلف ستونوں کومل کرایک ڈائیلاگ کرنیکی ضرورت ہے۔سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ایسا کوئی ڈائیلاگ اگرہوتا ہے توکن شرائط پرہوں۔ مریم نوازکی شرط یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت پہلے ہٹائی جائے۔انہوں نے کہا کہ مریم نوازپہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے کچھ لوگوں سے رابطے میں ہے، اس کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی کا نیشنل ڈائیلاگ کی بات کرنا ناکافی معنی خیزمعاملہ ہے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ اگرایسا کوئی ڈائیلاگ شروع ہوتا ہے تواس کی شکل کیا ہو گی؟ کیا تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کرکوئی نیا سماجی معاہدہ کریں گے۔انہوں نے کہا سب بڑاسوال عمران خان سے متعلق ہے کہ کیا وہ اس ڈائیلاگ کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں۔ وہ توباربارکہہ چکے ہیں کہ حکومت توچھوڑدوں لیکن کرپشن کرنیوالوں کونہیں چھوڑیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ نون پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات وترجمان پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحمزہ شہباز،عمران علی گورایہ نے مشیراطلاعات پنجاب ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کے بیان پررد عمل کا اطہارکرتے ہوئے کہا کہ اداروں کی پشت پناہی اور بدترین دھاندلی بھی پی ٹی ئی کوگلگت ،بلتستان میں سادہ اکثریت دلوانے میں ناکام رہی جس پر نالائق حکو مت کو سمجھ آجانا چاھئے کہ عوام انھیں مذید برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں،واضح ہو کہ گلگت،بلتستان کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج آنے کے بعد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب اچھے بچوں کی طرح گلگت،بلتستان کے انتخابی نتائج قبول کرلیں ،عمران گورایہ نے مشیر اطلاعات پنجاب کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں مہنگائی بے روز گاری اور نا انصافی کے پرانے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں اور نت نئے ریکارڈ قائم کئے جارہے ہیں ،انھوں نے کہا کہ چینی آٹا اور الیکشن چور ٹولے میں ذرا بھی شرم باقی ہے تو اسے استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاھئے ورنہ عوام ان کو گریبان سے پکڑ کر سڑکوں پر گھسٹین گے،عمران گورایہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے ڈھائی سالہ دور حکومت میں ملک کو بدترین معاشی بحران میں مبتلا کردیا ہے ملک اس قدر پیچھے چلا گیا ہے عام انتخابات کے بعد نئے آنے والے حکمرانوں کو عوامی مشکلات اور معاشی بحران ختم کرنے کے لئے بہت زیادہ محنت کانا پڑے گی۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج پر کہا ہے کہ پوری ریاستی طاقت، حکومتی اداروں، سرکاری مشینری کا زور زبردستی اور جبر کے ہتھکنڈوں سے وفاداریاں تبدیل کرانے اور بدترین دھاندلی کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا شرمناک شکست ہے۔
مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہاہے کہ گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کا نہ پہلے کوئی وجود تھا نہ اب ہے،اسکو بھیک میں ملنے والی چند سیٹیں دھونس، دھاندلی، مسلم لیگ ن سے توڑے گئے امیدواروں اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں، انہوں نے کہاکہ وفاق میں موجود حکمران جماعت کوپہلی بار یہاں ایسی شکست فاش ہوئی ہے، یہ شکست آنے والے دنوں کی کہانی سنارہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے تا حیات قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے گلگت،بلتستان انتخابات سے قبل اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پورا ملک جاگ چکا ہے اب گلگت،بلتستان کے عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی حفاظت کریں اور شب خون مارنے والوں کے راستے کی دیوار بن جائیں ۔میاں نوازشریف نے کہا کہوقت آگیا ہے کہ اب ووٹ کو عزت دلوائی جائے کیونکہ جب تک عوام کو ان کے ووٹ کی عزت نہیں ملے گی ملک میں خوشحالی نہیں آئے گی بلکہ اس کی بجائے بے روز گاری ،مہنگائی اور بد امنی میں اضافہ ہو تا چلا جائے گا۔