سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے بیانیہ کی جیت ہوگئی،طاقتورریاستی ادارے کے سربراہ نے اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات کی پیش کش کردی جس سے حکومت ہل کر رہ گئی ہے۔
کھوج نیوزذرائع کے مطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت ملک کوگرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کے لیکچرکے دوران ان سے سوال پوچھا گیا کہ پاکستان میں جنتی بھی سیاسی قوتیں ہیں، وہ سب اپنے مفادات کی اسیرہیں اورمعاشرے میں شدید قسم کی تقسیم پیدا ہوچکی ہے تواس کا کیا حل ہے؟ جنرل فیض حمید نے جواب میں مختصرفقرہ کہا کہ ان کے خیال میں اس وقت ملک میں گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
90 کی دہائی میں بینظیربھٹونے نئے عمرانی معاہدے کی بات کی تھی،بعد میں ٹرتھ اینڈی کنسلیشن کمیشن کی بات چلتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنے توانہوں نے بھی کہا تھا کہ ریاست کے مختلف ستونوں کومل کرایک ڈائیلاگ کرنیکی ضرورت ہے۔سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ایسا کوئی ڈائیلاگ اگرہوتا ہے توکن شرائط پرہوں۔ مریم نوازکی شرط یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت پہلے ہٹائی جائے۔انہوں نے کہا کہ مریم نوازپہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے کچھ لوگوں سے رابطے میں ہے، اس کے بعد ڈی جی آئی ایس آئی کا نیشنل ڈائیلاگ کی بات کرنا ناکافی معنی خیزمعاملہ ہے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ اگرایسا کوئی ڈائیلاگ شروع ہوتا ہے تواس کی شکل کیا ہو گی؟ کیا تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کرکوئی نیا سماجی معاہدہ کریں گے۔انہوں نے کہا سب بڑاسوال عمران خان سے متعلق ہے کہ کیا وہ اس ڈائیلاگ کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں۔ وہ توباربارکہہ چکے ہیں کہ حکومت توچھوڑدوں لیکن کرپشن کرنیوالوں کونہیں چھوڑیں گے۔